عدلیہ اگر پارلیمنٹ میں مداخلت کرتی ہے تو پھر قانون سازی بھی خود ہی کر لے۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف - خبرچار اردو1 -->

{ads}

ٹرینڈنگ

Post Top Ad

Monday, April 17, 2023

عدلیہ اگر پارلیمنٹ میں مداخلت کرتی ہے تو پھر قانون سازی بھی خود ہی کر لے۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

 امریکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ آمنے سامنے آ چکے ہیں۔ ضروری ہے کہ الیکشن کے معاملے پر فل کورٹ بینچ بنایا جائے اور پھر وہ جو فیصلہ دے سب کو قبول  ہو گا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ الیکشن کے حوالے سے فل کورٹ تشکیل دینے میں کیا قباحت ہے؟ 

ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ فل کورٹ تشکیل دے کر الیکشن کے حوالے سے کیس کا فیصلہ سنائے تو ملک میں ہیجانی کیفیت ختم ہو سکتی ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگر عدلیہ کے کہنے پر ہی قانون سازی کرنی ہے تو پھر وہ خود ہی قانون بنائیں اور اس پر عمل بھی کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ سارے کام عدلیہ نے ہی کرنے ہیں تو پھر انتخابات کے لیے مارا ماری اور سیاسی سرگرمیوں کا ڈھونگ رچانے کی ضرورت ہی کیا ہے۔ 

پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندوں کی حدود میں کوئی کیسے آ سکتا ہے؟ اگر عدلیہ منتخب لوگوں کےا ختیارات میں مداخلت کرے گی تو پھر ان کی حدود میں میں بھی لوگ جانا شروع کر دیں گے۔ میں یہ بھی نہیں چاہتا کہ ہم ایک دوسرے کو جواب دینے کے لیے بیٹھ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ انتخابات کا معاملہ اب کسی کی ذاتی انا کا مسئلہ بن گیا ہے۔ 

پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات کو کبھی بھی عدالت میں لے کر نہیں جانا چاہیے اور اس سلسلے میں حکومت کو بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ سیاسی معاملات پارلیمان میں ہی طے کرنے چاہییں۔ اسپیکر نے کہا کہ سیاسی معاملات عدالتوں میں لے کر جائیں گے تو نقصان ہی ہو گا۔ اگر عدالت عظمیٰ میں تفریق ہو گی تو پھر یہ بہت خطرناک معاملہ ہے۔ راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے آئین سے وابستگی اور پارلیمنٹ کی سر بلندی پر یقین کا اظہار کیا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Design and Developed by: Peel Technologies, Quetta

Noble Knowledge